۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
آل سعود

حوزہ / یمن ، یمنی سیاسی سرگرم  کارکن نے اپنے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ یروشلم کے غاصبوں نے فلسطین ، مصر اور لبنان کی سرزمین پر جو خون بہایا ہے وہ صہیونیوں کے لئے آل سعود کی تائید اور حمایت کی دلیل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی| یمن کے سیاسی ماہر اور کارکن سلیم المنتصر نے مختلف اسلامی ممالک میں آل سعود حکومت کے جرائم کی تاریخ اور یمن میں آل سعود کے یومیہ جرائم کی حمایت کے بارے میں ایک نوٹ لکھا ، رمضان کے مقدس مہینے کے دوران بھی ، سعودیہ یمن کے شہری علاقوں پر فضائی حملے کرتا ہے۔ 
انہوں نے مختلف اسلامی ممالک میں آل سعود حکومت کے جرائم کی تاریخ اور مغربی امریکی اور صیہونی استکباری محاذ کی حمایت کے بارے میں ایک نوٹ لکھاہے کہ اس کا متن حسب ذیل ہے:

تاریخ ، عرب محاذ کی ناکامیوں،لا تعلقی، پسپائیوں ، اور اسلامی مقدسات کو  نظرانداز کرنے اور فلسطین سے شام ، بحرین ، عراق ، ایران ، لیبیا اور دیگر اسلامی اور عرب خطوں میں بے گناہوں کا خون بہانے کی گواہ ہے۔
یہ سارے جرائم ،آل سعود کی صہیونیوں کے لئے مخلصانہ خدمات کی اصلی دلیل ہے. 
آل سعود حکومت کی بنیاد ہی نجد اور حجاز میں مسلمانوں کی لاشوں پر مبنی ہے۔ اس کرپٹ حکومت کے قیام کے بعد سے ہی ،  مسلمانوں کے خلاف سازشیں  کرنا ، مسلمانوں میں بغاوت کو ہوا دینا اور انہیں مارنا  ، اور استعمار پسندوں کی مدد سے کسی بھی شکل میں مسلم املاک اور اثاثوں کو لوٹنا ،نقصان پہنچانا، ان کا ہدف رہا ہے ۔ ان اقدامات سے آل سعود کے وجود  شیطانی اور پستی ، اور مسلمانوں کے خلاف ان کی بے حسی کو سمجھا جا سکتا ہے ۔
ان معاملات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آل سعود کی اسلام ناب سے کوئی حقیقی وابستگی نہیں ہے، اور نہ ہی عربوں اور مسلمانوں کے ساتھ اس کا کوئی قریبی یا دور دراز کا تعلق ہے ، بلکہ سعودیہ استکباری قوتوں کے بل بوتے اسلام اور مسلمانوں کو ختم کرنے کے در پے ہے. آل سعود نے بالفور معاہدے سے قبل فلسطینی کاز کے ساتھ دھوکہ کیا صیہونیوں نے سعودی حکومت کی مکمل تائید اور حمایت کے ساتھ فلسطین پر قبضہ کرلیا ہے ، اور اس کے تاریخی شواہد موجود ہیں کہ سعودی  اقتدار کے بانی شاہ عبد العزیز آل سعود نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے بالفور کے معاہدے سے قبل فلسطین کو یہودیوں کے حوالے کردیا تھا۔ 
لہذا ، پتہ چلتا ہے کہ ان غداریوں کی جڑیں آل سعود کی فیملی  ہیں، اور بن سلمان آج جو کچھ کر رہا ہے اس کا تسلسل اسی کی جڑ سے وابستہ ہے  ، ایسا نہیں ہے کہ یہ آج وجود میں آیا ہو. 

مسلمانوں کو مشکلات کا سامنا صہیونیوں کے لئے آل سعود کی حمایت کی وجہ سے کرنا پڑ رہا ہے

فلسطین پر قبضے کے بعد سے اب تک عربوں اور مسلمانوں کی مشکلات سعودی حکومت کے وجود کی وجہ سے ہیں ، اور قابضین نے فلسطین ، مصر اور لبنان کی سرزمین پر جو خون بہایا ہے .یہ سب سعودی کی صیہونیوں کی حمایت اور تائید کی دلیل ہے۔نیز ، صدام کے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر یلغار ، جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے لاکھوں افراد کی شہادت یا موت اور زخمی ہونا ، یہ اس جنگ کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کو تباہ کرنا چاہتے تھے ،اس جنگ میں بھی صیہونیوں کے فوجیوں کو سعودی حکومت کی مکمل حمایت حاصل تھی۔ وہ اُس اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا کے نقشے سے مٹنا چاہتے تھے ، جس پر آج تک اسلام کی حمایت جیسی ذمہ داری عائد ہے۔سعودیہ عرب ، امریکہ کو ایران پر حملہ کرنے پر اصرار کرتا ہےسعودیہ ایران کو تباہ کرنے کیلئے بہت سارے پیسے اور دولت خرچ کررہا ہے ، اور ٹرمپ پر جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے پر زور دے کر ،  اسے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جنگ کرنے کا لالچ دے رہا ہے تاکہ اس راہ میں خرچ شدہ رقوم کا ازالہ ہو سکے ۔ 
البتہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ آل سعود نے وہابی فرقے کی ترویج اور دوسرے مسلمانوں کو تکفیر ثابت کرنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کی پشت پناہی اور انکو تربیت دی ،تاکہ شام ، عراق ، یمن اور لیبیا اور دیگر ممالک میں  خون بہایا جائے ،اور انکو تکفیری کے طور پر پیش کر دیا جائے ،یہ تمام مجرمانہ اور ناقابل تصور حرکتیں ، عالم اسلام کو بدنام کرنے اور اسلام و مسلمانوں کے چہرے کو مسخ کرنے کیلئے انجام دی جارہی ہیں.

فلسطین کی آزادی آل سعود  کی آزادی سے ہی میسر ہو سکتی ہے .

اتنے سارے زندہ و جاوید ثبوت ہیں کہ جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ محض فلسطین کی آزادی  صرف آل سعود خاندان کے پنجے سے سعودی عرب کو آزاد کر کے شاہی خاندان کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک کر اور ان کی غلاظت سے حرمین شریفین کو آزاد کروا کے ہی حاصل ہو سکتی ہے .
 لہذا ، انسانیت کے نجات دہندہ کا ظہور ، جو کہ مکہ مکرمہ سے ہے اور کہیں سے نہیں ، کیوں کہ مسلمانوں کا قبلہ وہاں ہے ،اور مسجد اقصی کی آزادی اور پوری دنیا کو برائی اور بدکاری سے آزادی دلانے کا دار و مدار  اسی نتیجے میں ہے، اور آخرت تو صرف پرہیزگاروں کے لئے مختص ہے.

تحریر: سلیم المنتصر (یمنی سیاسدان)

ترجمہ| حوزہ نیوز ایجنسی

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .